-
- Global
- Algeria, Djazair
- Angola
- Argentina
- Australia
- Austria
- Belgium
- Brazil
- Canada
- Chile
- China
- Cyprus
- Dominicana
- Ecuador
- Egypt
- EU Intermodal
- Germany
- Hong Kong
- Hungary
- India
- Indonesia
- Italy
- Malaysia
- Mozambique
- Netherlands
- New Zealand
- Pakistan
- Panama
- Peru
- Philippines
- Poland
- Romania
- Saudi Arabia
- Senegal
- Serbia
- Singapore
- Somaliland
- South Korea
- Spain
- Suriname
- Thailand
- Turkiye
- United Arab Emirates
- Ukraine
- United Kingdom
- USA
- Vietnam
-
Menu
ہمارے اقدار
قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل برصغیر میں ڈی پی ورلڈ کا ایک جزو ہے۔ عالمی سطح پر ہمارے اقدار ہی دراصل ہمارے عمومی اصول ہیں جو ہماری ثقافت کی تشکیل کرتے ہیں ۔اور یہ وضاحت کرتے ہیں کہ برصغیر میں ڈی پی ورلڈ چیزوں کو کس طرح انجام دیتا ہے۔
صارفین وملازمین سے وابسطگی۔
پاکستان اور بھارت میں ڈی پی ورلڈ کے ٹرمینلزمیں 3000 سے زائد ملازمین موجود ہیں۔ یہ تمام ملازمین مقامی طور پر بھرتی کیے جاتے ہیں اورانکی تربیت کی جاتی ہے ہم بہتر ملازمین کا انتخاب کرتے ہیں اور اپنے کاروبا ر کے مطابق انکی صلاحیتوں اور کارکردگی کو بہترین بناتے ہیں اور انکی بھرپورمعاونت بھی کرتے ہیں۔
ہم خطے میں پچھلی دو دہائیوں سے کام کر رہے ہیں اور فخریہ کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے اپنے کسٹمرز کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔اور یہ ہی ہمارا سب سے بڑا سنگِ میل ہے۔
منافع بخش عالمی ترقی
ہم نہ صرف برصغیر میں USD 1.5M ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کر رہے ہیں ۔بلکہ خطے میں موجودتمام کنٹیزپورٹ بزنس کا %24 چلا رہے ہیں اور 4ملین TEUS ہینڈل کر رہے ہیں۔ انھی وجوہات کی بنا پر ڈی پی ورلڈ اس میدان میں جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا پلیئر ہے جو برصغیر میں ڈی پی ورلڈ کے سالانہ عالمی ماحصل کے %11حصے کی اعانت کرتا ہے۔
ذمہ دارانہ رویہ
ہم کاروباری اور ذاتی اعتبار سے ذمہ داری رویے کا اظہار کرتے ہیں۔ہمارے مقاصد صرف کاروبار کرنا نہیں بلکہ ہم خطے کے سب سے بڑے اور طویل ساحلی علاقے میں پھیلے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ہم صنعتی مستقبل کو ایک نئی شکل دینے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ اور ہم اسکو کبھی بھی آسان نہیں سمجھتے ہیں۔
امتیاز اور جدت طرازی
ہمارے صارفین سے ہماری وابستگی انکو موثر اور معتبر لاجسٹک حل ٹرمینل پر فراہم کرنے تک محدود نہیں بلکہ ہماری نظر اس سے آگے وہاں تک ہے جہاں جہاں ہم انکی مدد کو پہنچ سکتے ہیں چاہے وہ انکے بنیادی آپریشن سے دور،ٹرمینل کے حدود سے آ گے کیوں نہ ہوں۔